دہشت گردوں کےاغوابرائےتاوان کےخلاف اقوام متحدہ کی قرارداد کاخیرمقدم
سکریٹری خارجہ ولیم ہیگ نے دہشت گردوں کو تاوان کی ادائیگی کے خلاف اقدام کا خیرمقدم کیا ہے۔

اقوام متحدہ سلامتی کونسل نے دہشت گردوں کے اغوا برائے تاوان سے نمٹنےکے لئے اتفاق رائے سے پہلی تنہا قرارداد منظور کی ہے۔اس میں تمام رکن ممالک سے دہشت گردوں کو تاوان سے براہ راست یا بلاواسطہ فائدہ اٹھانے سے روکنے کے لئے کہا گیا ہے اور کونسل کے اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ یرغمالیوں کوتاوان کی ادائیگی یا سیاسی رعایات کے بغیررہا کرایا جائے گا۔ پہلی بارکونسل نے رکن ممالک کو نجی شعبے کے ساتھ کام کرتے ہوئے دہشت گردوں کو تاوان ادا نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے.
نیویارک میں قرارداد کی منظوری کے بعد بات کرتے ہوئے سکریٹری خارجہ نے کہا:
مجھے خوشی ہے کہ پہلی باراقوام متحدہ سلامتی کونسل نے یہ قرارداد منظور کی ہے جو دہشت گردوں کے اغوا برائے تاوان سے نمٹنے کےلئے مخصوص ہے.
اغوا برائے تاوان دہشت گردوں کی مالیات سےنمٹنے میں ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہےاور تمام ملکوں کے شہریوں کے لئے ایک سنگین خطرہ ہے۔ گزشتہ ساڑھے تین سال میں ہمارے اندازے کے مطابق القاعدہ سے منسلک اور دوسرے اسلامی انتہا پسند گروپوں نے تاوان کے مد میں کم از کم 105 ملین امریکی ڈالر اکھٹا کرلئے ہیں۔ تاوان کی ادائیگیاں دہشت گردوں کومزید بھرتیوں کے قابل بناتی ہیں،ان کی تنظیمی اورحملے کرنے کی قوت کو مستحکم کرتی ہیں اورمزید اغوا کرنے کے لئے اکساتی ہیں.
اس قرارداد نے سلامتی کونسل کے اتفاق اوراس بڑھتے ہوئےخطرے سےنمٹنے کی اہمیت اورتاوان کی ادائیگیوں کے ظالمانہ چکر کو توڑنے کی ضرورت کو واضح کیا ہے جس سے دہشت گرد گروپوں کو تقویت مل رہی ہے اوروہ مزید اغواکرنے کی طرف مائل ہورہے ہیں.
مزید معلومات
سکریٹری خارجہ ٹوئٹر پر
وزارت خارجہ ٹوئٹرپر
وزارت خارجہ اور
وزارت خارجہ اردوٹوئٹر
وزارت خارجہ